عنوان: کیا رفاہی ادارے زکوۃ وصول کرکے کسی بھی مریض پر خرچ کرسکتے ہیں؟(4339-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! کیا کوئی رفاہی ادارے والے زکوۃ کی مد میں رقم لے کر کسی مستحق مریض وغیرہ پر خرچ کرنا چاہیں، تو کیا وہ خرچ کر سکتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ زکوۃ کی رقم کو مستحق زکوۃ کی ملکیت میں دینا ضروری ہے، جب تک مستحق کی ملکیت میں رقم دے کر ان کو با اختیار نہ بنادیا جائے، اس وقت تک زکوۃ ادا نہیں ہوگی، لہذا فلاحی اداروں کے لئے لازم ہے کہ وہ رقم کی حیثیت لازمی طور پر معلوم کرلیں، اگر زکوۃ کی رقم ہے تو اس کو کسی مستحق کی ملکیت میں دینا ضروری ہے، اس کو رفاہی کاموں میں براہ راست استعمال کرنا جائز نہیں ہے، اور اگر نفلی صدقہ ہے تو بلا تملیک اس کو رفاہی کاموں اور علاج و معالجہ وغیرہ تمام امور میں استعمال کرنا جائز ہے۔
زکوۃ کی رقم سے کوئی سامان خرید کر کسی مستحق کی ملکیت میں دینا بھی درست ہے، مگر ایسی چیز خریدنا جائز نہیں، جو کسی ایک مستحق کی ملکیت میں نہ آئے، لہذا ایمبولینس کی گاڑی وغیرہ زکوۃ کی رقم سے خریدنا جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (التوبة، الایة: 60)
اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسَاکِیْنِ وَالْعَامِلِیْنَ عَلَیْہَا وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوْبُہُمْ وَفِیْ الرِّقَابِ وَالْغَارِمِیْنَ وَفِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَاِبْنِ السَّبِیْلِ فَرِیْضَۃً مِنَ اللّٰہِ وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ حَکِیْمٌo

الدر المختار: (کتاب الزکوۃ، 270/2، ط: سعید)
ولا یخرج (المزکی) عن العھدۃ بالعزل بل بالا داء للفقراء

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1754 May 08, 2020
kia rifahi idaray zakat wosool kar k kisi bhi mareez par kharch kar sakty hain?, Can charities / Public welfare institution receive Zakat / zakaat and can spend it on any patient?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.