سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر میں اپنی بالغ اولاد کو حج پر لے کر جاؤں، تو کیا ان کا فرض حج ادا ہو جائے گا یا پھر انہیں بعد میں اپنی آمدنی سے دوبارہ حج کرنا پڑے گا؟
جواب:
اگر باپ کی رقم سے بالغ اولاد حج کرلے، تو ان کا فرض حج ادا ہوجائے گا، مالدار ہونے کے بعد ان پر دوبارہ حج فرض نہیں ہوگا، اگر اس اولاد میں سے کوئی مزید حج کرے گا، تو وہ نفلی حج شمار ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (کتاب المناسک، 217/1، ط: رشیدیة)
ومنہا القدرۃ علی الزاد والراحلۃ بطریق الملک اوالاجارۃ دون الاعارۃ والاباحۃ سواء کانت الاباحۃ من جہۃ من لامنۃ لہ علیہ کالوالدین والمولودین او من غیرہم کالاجانب کذا فی السراج الوہاج۔
الھندیۃ: (280/1، ط: رشیدیة)
(واما فرضیتہ) فالحج فریضۃ محکمۃ....وأن لا یجب في العمر إلا مرۃ، کذا فی محیط السرخسي۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی