سوال:
مذکورہ حدیث کی تصدیق فرما دیں: "رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے: جب گرمی تیز ہو جائے تو نماز ظہر کو ٹھنڈے وقت میں( یعنی قدرے تاخیر سے) پڑھا کرو، کیونکہ گرمی کی شدت دوزخ کی بھاپ کی وجہ سے ہوتی ہے۔ (صحیح البخاری: باب الابراد بالظہر فی شدة الحر)
جواب: جی ہاں! ذکر کردہ روایت بخاری شریف میں ان الفاظ کے ساتھ موجود ہے:
عن ابی ھریرۃ، عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: اذا اشتد الحر فابردوا بالصلاۃ، فان شدۃ الحر من فیح جھنم.
(باب الابراد بالظھر فی شدۃ الحر، ج1، ص135، حدیث نمبر: 536، دارالکتب العلمیہ، بیروت)
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب گرمی تیز ہو جائے تو نماز کو ٹھنڈے وقت میں ( یعنی قدرے تاخیر سے) پڑھا کرو، کیونکہ گرمی کی شدت دوزخ کی بھاپ کا ایک حصہ ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی