سوال:
السلام عليكم، مفتی صاحب ! کیا باہر ممالک میں طبعی علاج کے لیے ایک شخص کا اپنے بیوی بچوں اور بوڑھے ماں باپ کے لیے انشورنس پالیسی کا لینا جائز ہے؟
جواب: گزارش ہے کہ انشورنس کے بعض مسائل میں کچھ ملکی قوانین کے فرق اور وہاں کے خاص احوال اور مجبوریوں سے متعلق آپ کو وہاں کے مقامی علماء اور مفتیان کرام بہتر مشورہ اور فتویٰ دے سکتے ہیں، لہذا اس سلسلے میں آپ ان سے رجوع فرمائیں، تو زیادہ بہتر ہوگا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی