عنوان: مدرسہ کیلئے وقف کی گئی جگہ کو بیچ کر دوسری جگہ خرید کر اسے مسجد اور مدرسہ کیلئے استعمال کرنے کا حکم(4466-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہمارے ایک دوست نے مدرسہ کیلیے ایک جگہ وقف کی، جس میں تقریبا کئی سال سے ایک وقت کی پڑھائی ہورہی ہے، اب ہماری مسجد کی دائیں جانب والی جگہ (جس کی وجہ سے مسجد کی ہوا رکی ہوئی ہے) فروخت ہو رہی ہے، مسجد کی انظامیہ چاہتی ہے کہ مدرسہ والی جگہ کو فروخت کر کے اس جگہ کو خرید لیا جائے اور ساتھ میں اس جگہ کو مدرسہ کے لیے بھی استعمال کریں، تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟
نوٹ:
جس بندہ نے مدرسہ کے لیے زمین وقف کی ہے وہ زندہ ہے، اور اس طریقہ کار پر راضی بھی ہے۔

جواب: واضح رہے کہ جب کوئی زمین وغیرہ ایک دفعہ وقف ہوجائے تو وقف کرنے والے کی ملکیت سے نکل جاتی ہے، اس کے بعد عام حالات میں (واقف کیلئے بھی) اس کی خرید وفروخت کرنا یا اسے کسی اور مقصد کیلئے استعمال کرنا جائز نہیں ہوتا۔
لہذا مذکورہ صورت میں مدرسہ کیلئے وقف کی گئی جگہ میں جب مدرسہ کا مفاد حاصل ہورہا ہے، تو محض سوال میں ذکر کردہ مقصد کی خاطر مدرسہ کی جگہ کو بیچ کر دوسری جگہ خریدنا اور اسے مسجد اور مدرسہ دونوں کیلئے استعمال کرنا جائز نہیں ہے، اس جگہ کو مدرسہ کیلئے ہی استعمال کرنا ضروری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (283/4، ط: دار الفکر)

مطلب في استبدال الوقف وشروطه قوله ( وجاز شرط الاستبدال به الخ ) اعلم أن الاستبدال على ثلاثة وجوه الأول أن يشرطه الواقف لنفسه أو لغيره أو لنفسه وغيره فالاستبدال فيه جائز على الصحيح وقيل اتفاقا والثاني أن لا يشرط سواء شرط عدمه أو سكت لكن صار بحيث لا ينتفع به بالكلية بأن لا يحصل منه شيء أصلا أو لا يفي بمؤنته فهو أيضا جائز على الأصح إذا كان بإذن القاضي ورأيه المصلحة فيه والثالث أن لا يشرطه أيضا ولكن فيه نفع في الجملة وبدله خير منه ريعا ونفعا وهذا لا يجوز استبداله على الأصح المختار…إلي قوله…لا يجوز استبدال العامر إلا في أربع ويأتي بقية شروط الجواز وأفاد صاحب البحر في رسالته في الاستبدال أن الخلاف في الثالث إنما هو في الأرض إذا ضعفت عن الاستغلال بخلاف الدار إذا ضعفت بخراب بعضها ولم تذهب أصلا فإنه لا يجوز حينئذ الاستبدال على كل الأقوال

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3152 Jun 06, 2020
madrasa / madrase kelie / kaylie waqf ki gai jaga ko sale / bech / baych kar dosri jaga khareed kar usse masjid or madrsa / madrase kelie / keliye istemaal karne / karnay ka hukom, Order to sell the land dedicated to the madrassa and buy another place and use it for the mosque and the madrassa

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.