عنوان: امام مسجد کو تنخواہ میں زکوٰة دینے کا حکم (4498-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک امام جو زکوٰة کا واقعتاً مستحق ہے اور اہل محلہ اسے تنخواہ دینے کی استطاعت نہیں رکھتے، چونکہ محلے والوں کے صرف باغات ہیں، کوئی اور کاروبار بھی نہیں ہے، تو کیا وہ امام مسجد کو انہیں باغات کی زکوة دے سکتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ زکوٰة کی رقم کسی چیز یا خدمت کے عوض کے طور پر دینا جائز نہیں ہے، لہذا امام صاحب کو تنخواہ کے طور پر زکوٰة دینا جائز نہیں ہے، بلکہ تنخواہ کی ادائیگی الگ سے کرنی ہوگی، خواہ وہ پیسوں کی صورت میں ہو یا متعین اجناس کی صورت میں، باہمی رضامندی سے کوئی بھی صورت طے کی جاسکتی ہے۔
نیز اگر امام صاحب مستحق زکوٰة ہوں، تو انہیں تنخواہ یا کسی چیز کے معاوضے کے بغیر، زکوٰة دی جاسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الهندية: (کتاب الزکوٰۃ، 170/1، ط: دار الفکر)
اما تفسيرها فهي تمليك المال من فقير مسلم غير هاشمي، ولا مولاه بشرط قطع المنفعة عن المملك من كل وجه لله تعالى

البناية شرح الهداية: (باب من یجوز دفع الصدقات و من لایجوز، 450/3، ط: دار الکتب العلمیة)
(ولهذا يأخذ وإن كان غنيا) ش: أي ولأجل استحقاقه بطريق الكفاية لأجل عمله يأخذ العامل، وإن كان غنيا لأن ما يأخذه هو عوض عن عمله والزكاة لا تجوز أن تدفع عوضا عن شيء.

مرقاۃ المفاتیح: (باب فضل الصدقة، 338/4)
(الصدقۃ) ہي ما یخرجہ الإنسان من مالہ، علی وجہ القربۃ واجباً کان أو تطوعاً

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2149 Jun 12, 2020
imaam e masjid ko tankuwaah mai zakaat dene / daine ka hukum, Ruling on / Order to paying salary of Imam of Mosque with zakat money

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.