سوال:
میں نے ایک حدیث پڑھی ہے "جو ہوا اسے ہونا ہی تھا اور جیسے ہوا ویسے ہی ہونا تھا" کیا واقعی یہ حدیث ہے؟ اگر حدیث ہے تو جس کتاب میں ہے اس کا نام بتادیں۔
جواب: واضح رہے کہ ذخیرہ احادیث میں اس مفہوم کی روایت موجود ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " المؤمن القوي خير واحب إلى الله من المؤمن الضعيف، وفي كل خير احرص على ما ينفعك، واستعن بالله، ولا تعجز، فإن اصابك شيء، فلا تقل: لو اني فعلت كذا، وكذا، ولكن قل: قدر الله، وما شاء فعل، فإن لو تفتح عمل الشيطان ".
( صحیح مسلم، ج4، ص 2052، حدیث نمبر: 2664، ط: دار احیاء تراث العربی )
ترجمہ:
طاقتور مومن اللہ تعالیٰ کے نزدیک کمزور مومن سے بہتر ہے، اور اللہ تعالی کو زیادہ پیارا ہے، دونوں میں سے ہر ایک میں خیر ہے۔ ہر اس چیز کی حرص کرو، جو تمہیں نفع دے سکتی ہے، اور اللہ سے مدد طلب کرو اور عاجز نہ بنو، اگر تمہیں کوئی نقصان پہنچے تو یہ نہ کہو : کاش کہ یہ کام میں نے ایسا کیا ہوتا، بلکہ یہ کہو : جو اللہ نے مقدر کیا تھا اور جو اس نے چاہا کردیا، اس لیے کہ لفظ ”اگر" شیطان کے عمل کے لیے راستہ کھول دیتا ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی