resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: قرنطائن میں جمعہ پڑھنے کا حکم اور ایک مسجد میں دو جمعے پڑھنا کیسا ہے؟(4589-No)

سوال: مفتی صاحب ! آج کل کرونا کی وجہ سے مختلف جگہوں پر لوگوں کو قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے اور نماز جمعہ کے لیے مسجد جانے کی بھی اجازت نہیں ہے، سوال یہ ہے کہ کیا وہاں احتیاطی تدابیر کے ساتھ لوگ نماز جمعہ ادا کر سکتے ہیں؟
دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک مسجد میں دو جمعہ پڑھے جا سکتے ہیں؟

جواب: (1)۔۔۔ قرنطائن (جہاں کرونا کے متاثرین کو رکھا جاتا ہے، اور حفاظتی تدبیر کے طور پر باہر سے لوگوں کو اندر جانے سے روکا جاتا ہے) میں اگر امام سمیت کم از کم چار افراد نماز پڑھنے کیلئے موجود ہوں، تو وہاں جمعہ کی نماز پڑھنا فی نفسہ جائز ہے، بشرطیکہ حکومت کی طرف سے وہاں جمعہ پڑھنے کی ممانعت نہ ہو، نیز وہ جگہ شہر یا فنائے شہر میں ہو، جہاں جمعہ کی نماز پڑھنا جائز ہے۔
(2)۔۔۔واضح رہے کہ جب محلے کی مسجد (جہاں امام ومؤذن مقرر ہوں) میں باقاعدہ اذان واقامت کے ساتھ اہلِ محلہ جماعت کراچکے ہوں، تو عام حالات میں مسجد کی حدود کے اندر دوسری جماعت کرانا مکروہِ تحریمی یعنی ناجائز ہے، لیکن جہاں سخت مجبوری ہو، جیسا کہ موجودہ حالات میں کرونا کی وجہ سے حکومت کی طرف سے نمازیوں کے درمیان فاصلہ رکھنے کی پابندی کے پیش نظر مسجد بھر جاتی ہو، اور بہت سے لوگ جمعہ سے محروم ہوتے ہوں، تو درجِ ذیل شرائط کے ساتھ ایک سے زائد باجماعت نماز پڑھی جاسکتی ہے:
1- پہلی جماعت میں حکومتی ہدایات (SOPs) کے مطابق مسجد اچھی طرح بھر جائے، اور وہاں مزید گنجائش نہ رہے۔
2- دونوں جماعتوں کا امام الگ ہو، اور بہتر ہے کہ خطبہ دینے والا بھی الگ ہو، اصل یہ ہے کہ جو امام ہو وہی خطبہ دے، تاکہ خلاف اولی لازم نہ آئے، اور مقتدی بھی الگ ہوں، یعنی پہلی جماعت کے لوگ نہ ہوں۔
3- دوسری جماعت ہیئت اولی پر نہ کی جائے، یعنی دوسری نماز میں امام صاحب پہلی جماعت والی جگہ سے ذرا ہٹ کر کھڑے ہوں۔
نیز دوسری جماعت میں خطبہ کی اذان، خطبہ اور اقامت بھی کہی جائے گی۔ (پہلی اذان جب ایک دفعہ ہوگئی تو اسے دھرانے کی ضرورت نہیں ہے)
ایسے موقع پر دوسری جماعت کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ جہاں یہ مسئلہ پیش آسکتا ہو، وہاں پہلے سے باقاعدہ نمازیوں کا اندازہ لگا کر دوسری جماعت کے اوقات کا اعلان کیاجائے کہ مثلاً پہلی جماعت ایک بجے ہورہی ہو، تو دوسری جماعت کا اعلان ڈیڑھ بجے یا دو بجے کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 278، ط: قدیمی)
قلت اطلعت علی رسالۃ للعلامۃ ابن الشحنۃ و قد قال فیھا بعدم صحۃ الجمعۃ فی قلعۃ القاھرۃ لانھا تقفل وقت صلاۃ الجمعۃ و لیست مصرا علی حدتھا و اقول فی المنع نظر ظاہر لان وجہ القول بعدم الصحۃ صلاۃ الامام بقفلہ قصرہ اختصاصہ بھا دون العامۃ و العلۃ مفقودۃ فی ھذہ القضیۃ فان القلعۃ وان قفلت لم یختص الحاکم فیھا بالجمعۃ لان عند باب القلعۃ عدۃ جوامع فی کل منھا خطبۃ لا یفوت من منع من دخول القلعۃ الجمعۃ بل لو بقیت القلعۃ مفتوحۃ لا یرغب فی طلوعھا للجمعۃ لوجودھا فلا وجہ لمنع صحۃ الجمعۃ بالقلعۃ عند قفلھا۔

مجمع الزوائد: (54/2، ط: دار الکتب العلمیة)
عن أبي بکرۃ أن رسول اللّٰہ ﷺ أقبل من نواحي المدینۃ یرید الصلوٰۃ، فوجد الناس قد صلوا فمال إلی منزلہ، فجمع أھلہ فصلٰی بھم۔

مصنف ابن أبي شیبہ: (293/4، ط: مؤسسة علوم القرآن)
قلت: ولو لم یکرہ لما ترک المسجد، وعن إبراھیم النخعي قال: قال عمرؓ: لا یصلی بعد صلوٰۃ مثلھا۔

مصنف عبد الرزاق: (291/2)
عبدالرزاق عن معمر عن أبي عثمان" قال : مر بنا أنس بن مالك ومعه أصحاب له فقال : أصليتم ؟ قلنا : نعم ، قال : فنزل فأم أصحابه، فتقدَّم فَصَلى بهم،

الدر المختار مع رد المحتار: (516/1)
ولنا انہ علیہ الصلوۃ والسلام کان خرج لیصلح بین قوم فعاد الی المسجد وقد صلی اہل المسجد فرجع الی منزلہ فجمع اہلہ وصلی ولوجاز ذلک لما اختار الصلوۃ فی بیتہ علی الجماعۃ فی المسجد ولان فی الاطلاق ہذا تقلیل الجماعۃ معنی فانہم لا یجتمعون اذا علموا انہم لا تفوتہم .... ومقتضی ہذا الاستدلال کراہۃ التکرار فی مسجد المحلۃ ولوبدون اذان ویؤیدہ مافی الظہیرۃ لو دخل جماعۃ المسجد بعد ماصلی فیہ اھل یصلون وحدانا

المبسوط للسرخسی: (391/1، ط: دار الکتب العلمیة)
انا أمرنا بتکثیر الجماعۃ وفي تکرار الجماعۃ في مسجد واحد تقلیلہا لأن الناس إذا عرفوا أنہم تفوتہم الجماعۃ یعجلون للحضور فتکثر الجماعۃ ، وإذا علموا أنہ لا تفوتہم یؤخرون فیؤدی إلی تقلیل الجماعۃ -إلی- فکل من حضر یصلی فیہ ، فإعادۃ الجماعۃ فیہ مرۃ بعد مرۃٍ لا تؤدی إلی تقلیل الجماعات

فتاوی عثمانی: (526/1- 528، ط: معارف القرآن)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

quarantine mai jumma parhne ka hukum or aik masjid mai do jummay parhna kaisa hai?, What is the ruling on reciting Friday prayers in quarantine and reciting two Friday prayers in a / one mosque?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers