سوال:
مفتی صاحب ! قادیانیوں سے اگر پہلے سے رشتہ داری ہو، تو کیا ان کے ساتھ اٹھنا، بیٹھنا، کھانا، پینا اور ملنا جلنا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ دینِ اسلام کے بنیادی عقائد میں سے اہم ترین عقیدہ ’’عقیدہ ختمِ نبوت‘‘ ہے، جس پر ساری دنیا کے مسلمان متفق ہیں، جب کہ قادیانی نہ صرف یہ کہ اس عقیدہ کے منکر ہیں، بلکہ ختمِ نبوت کے مقابلہ میں مرزا قادیانی کو پیغمبر تسلیم کرتے ہیں، اس لیے شرعی لحاظ سے قادیانی مرتد اور زندیق ہیں اور ملکی آئین کی رو سے بھی یہ گروہ غیر مسلم ہے، لہذا ان کے ساتھ کسی قسم کا تعلق، کھانا، پینا، میل جول رکھنا ناجائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کفایت المفتتی: (325/1، ط: دار الاشاعت)
اگر دین کو فتنے سے محفوظ رکھناچاہتے ہو تو(قادیانیوں سے ) قطع تعلق کرلینا چاہیئے، ان سے رشتہ ناتا کرنا، ان کے ساتھ خلط ملط رکھنا، جس کا دین اورعقائد پر اثر پڑے ناجائز ہے، اور قادیانیوں کے ساتھ کھانا پینا رکھنا خطرناک ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی