سوال:
مفتی صاحب ! ہم نے ایک مشہور ریسٹورنٹ سے کھانا منگوایا، کھانے کے معیار کے حوالہ سے جب ہم نے شکایت کی تو فوڈ ڈیلیوری والوں نے ہمیں ہماری رقم کے علاوہ چالیس فیصد اضافی کریڈٹ واؤچر دیا ہے، مثلاً سو (100) کے بجائے ایک سو چالیس (140) کا واؤچر دیا تو کیا اضافی رقم کے واؤچر کا استعمال کرنا درست ہے؟
جواب: مذکورہ صورت میں کھانے کا مطلوبہ معیار کے مطابق نہ ہونے کی صورت میں آپ کی طرف سے اضافی رقم کا مطالبہ کئے بغیر جب کمپنی اپنے طور پر چالیس فیصد اضافی رقم دیتی ہے تو یہ ان کی طرف سے تبرع اور ہدیہ (gift) ہے جو آپ کی دلجوئی اور تطییب خاطر کے لیے بھیجا گیا ہے، لہذا آپ کے لیےاس کا استعمال شرعا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الموسوعة الفقہیۃ الکویتیة: (الجائزة، 77/15)
" الأصل إباحة الجائزة علی عمل مشروع سواء کان دینیًا أو دنیویًا لأنہ من باب الحث علی الخیر والإعانة علیہ بالمال، وہو من قبیل الہبة "
بحوث في قضایا فقہیة معاصرة: (235/2، ط: دار العلوم کراتشی)
" إن مثل ہذہ الجوائز التي تمنح علی أساس عمل عملہ أحد لا تخرج عن کونہ تبرعاً وہبةً؛ لأنہا لیس لہا مقابل، وأن العمل الذي عملہ الموہوبُ لہ لم یکن علی أساس الإجارة أو الجہالة، حتی یقال: إن الجائزة أجرة لعملہ، وإنما کان علی أساس الہبة للتشجیع، وجاء في الموسوعة الکویتیة: الأصل إباحة الجائزة علی عمل مشروع سواء کان دینیًا أو دنیویًا لأنہ من باب الحث علی الخیر والإعانة علیہ بالمال، وہو من قبیل الہبة "
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی