عنوان: اپنے محکمہ سے ایڈوانس تنخواہ لینے کا حکم(4736-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں سرکاری ملازم اور مقروض ہوں، میں قرض کی ادائیگی کے لیے اپنے ڈپارٹمنٹ سے ایڈوانس میں تنخواہ لینا چاہتا ہوں، تاکہ میرا قرضہ ختم ہو جائے، کیا ادارہ سے قرض لینا حلال ہے یا حرام؟

جواب: واضح رہے کہ اگر آپ کے محکمے والے ایڈوانس تنخواہ دینے کے بعد ملازم سے زائد رقم نہ لیتے ہوں، تو ان سے ایڈوانس تنخواہ لینا جائز ہے، اور اگر واپسی میں زائد رقم کا مطالبہ کرتے ہوں، تو سود ہونے کی وجہ سے ان سے ایڈوانس تنخواہ لینا جائز نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 275)
اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا....الخ

سنن الترمذی: (باب ما جاء فی اکل الربا، رقم الحدیث: 1206، 333/3، ط: دار الحدیث)
عن ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آکل الربوا ومؤکلہ وشاہدیہ وکاتبہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1791 Jul 04, 2020
apnay mehkamay sai advance tankhuwah lene ka hukum, Order to take advance salary from own department

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.