سوال:
مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ میرا دوست مجھ سے پڑھنے کے لئے کتابیں لیتا رہتا ہے، لیکن مانگنے کے باوجود واپس نہیں کرتا، اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب: عاریت پر لی ہوئی چیز امانت ہوتی ہے، اور مالک کے مطالبہ پر امانت لوٹانا واجب ہے، اور مطالبہ کے باوجود مالک کو امانت واپس نہ کرنا، امانت میں خیانت ہے، جو کبیرہ گناہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (676/5- 677، ط: دار الفکر)
أَخَّرَهَا عَنْ الْوَدِيعَةِ؛ لِأَنَّ فِيهَا تَمْلِيكًا، وَإِنْ اشْتَرَكَا فِي الْأَمَانَةِ....(هِيَ) لُغَةً - مُشَدَّدَةً وَتُخَفَّفُ -: إعَارَةُالشَّيْءِ قَامُوسٌ. وَشَرْعًا (تَمْلِيكُ الْمَنَافِعِ مَجَّانًا)....وَحُكْمُهَا كَوْنُهَا أَمَانَةً۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی