عنوان: جانور پالنے کی اجرت میں جانور لینا (4755-No)

سوال: سوال یہ ہے کہ میں لوگوں کے جانور پالنے کا کام کرتا ہوں، ان جانوروں کا چارہ اور دیکھ بھال سب میرے ذمہ لازم ہوتی ہے، بعض دفعہ لوگ اپنی گائیں اور بھینسیں مجھے دے کر کہتے ہیں کہ ان جانوروں کو پالو، ان جانور کے جب بچے پیدا ہوں گے، تو آدھے بچے خود رکھیں گے، اور آدھے مجھے دیں گے، کیا یہ معاملہ شرعاً جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ کسی کو اپنے جانور پالنے کے لئے دے کر یہ کہنا کہ ان جانوروں سے جو بچے پیدا ہوں گے، ان میں سے آدھے آپ کو دئیے جائیں گے، یہ معاملہ شرعاً جائز نہیں ہے، بلکہ جانور اور ان کے بچے مالک کی ملکیت ہوں گے، اور پالنے والے کو جانوروں کے چارے اور پرورش کرنے کی مناسب اجرت دی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (227/4، ط: دار الفکر)

وعلی ہٰذا إذا دفع البقرۃ بالعلف لیکون الحادث بینہما نصفین فما حدث فہو لصاحب البقرۃ، ولللآخر مثل علیہ وأجر مثلہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 658 Jul 07, 2020
jaanwar / janwar / janvar / jaanvar / animal palne / palney ki ujrat / ojrat me / mey jaanwar / janwar / janvar / jaanvar / animal, Taking animals as wages for rearing animals

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.