سوال:
میرے پاس ایک خالی زمین ہے، جہاں میں اپنے لئے فلیٹ تعمیر کروانا چاہتا ہوں، لیکن فلیٹ بنوانے کے لیے ایک لاکھ روپے کم پڑ رہے ہیں، میرا ایک دوست مجھے ایک لاکھ روپے قرض دینے کو تیار ہے، لیکن وہ واپسی میں ایک لاکھ, بیس ہزار روپے وصول کرے گا، تو کیا میرے لئے یہ قرضہ لینا شرعاً درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قرضہ کی رقم سے زائد رقم کا لین دین کرنا، سودی معاملہ ہونے کی وجہ سے شرعاً ناجائز ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں ایک لاکھ روپے قرضہ لے کر، ایک لاکھ، بیس ہزار روپے قرضہ لوٹانے کا معاملہ کرنا شرعاً ناجائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (166/5، ط: دار الفکر)
وَفِي الْأَشْبَاهِ كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ نَفْعًا حَرَامٌ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی