resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: ادھار رقم پر نفع لینا (4767-No)

سوال: ہماری دوائیوں کی دکان ہے، کچھ لوگ ہم سے دوائیاں ادھار لیتے ہیں، اور چند دن بعد دوائیوں کے پیسے ادا کردیتے ہیں، اس میں ہمیں نفع ہوتا ہے، لیکن بعض دفعہ لوگ ہم سے دو سو تین سو روپے بطورِ قرض لے لیتے ہیں، اور ہفتہ دو ہفتہ بعد واپس کرتے ہیں، اور ہمیں اس میں کچھ نفع نہیں ہوتا، کیا ہم ادھار پر نفع کے طور پر کچھ رقم لے سکتے ہیں؟

جواب: کسی کو بطورِ ادھار رقم دینا قرضِ حسنہ میں داخل ہے، البتہ ادھار رقم کی مقدار سے زائد رقم نفع کے طور پر وصول کرنا سود ہونے کی وجہ سے شرعاً جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (166/5، ط: دار الفکر)

وَفِي الْأَشْبَاهِ كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ نَفْعًا حَرَامٌ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

udhaar raqam par / per nafa lena, Taking interest on borrowed / loan money

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance