سوال:
ہماری دوائیوں کی دکان ہے، کچھ لوگ ہم سے دوائیاں ادھار لیتے ہیں، اور چند دن بعد دوائیوں کے پیسے ادا کردیتے ہیں، اس میں ہمیں نفع ہوتا ہے، لیکن بعض دفعہ لوگ ہم سے دو سو تین سو روپے بطورِ قرض لے لیتے ہیں، اور ہفتہ دو ہفتہ بعد واپس کرتے ہیں، اور ہمیں اس میں کچھ نفع نہیں ہوتا، کیا ہم ادھار پر نفع کے طور پر کچھ رقم لے سکتے ہیں؟
جواب: کسی کو بطورِ ادھار رقم دینا قرضِ حسنہ میں داخل ہے، البتہ ادھار رقم کی مقدار سے زائد رقم نفع کے طور پر وصول کرنا سود ہونے کی وجہ سے شرعاً جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (166/5، ط: دار الفکر)
وَفِي الْأَشْبَاهِ كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ نَفْعًا حَرَامٌ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی