سوال:
میرے پاس لوگ اپنی امانتیں رکھواتے ہیں، بسا اوقات مجھ سے کوئی قرضہ مانگتا ہے تو میں امانت کی رقم سے اسے قرضہ دے دیتا ہوں، پھر کوئی مجھ سے اپنی امانت طلب کرے اور امانت رکوائی ہوئی رقم کم ہو تو میں اپنے پاس سے بقیہ رقم ادا کر دیتا ہوں۔ سوال یہ ہے کہ میرا یہ عمل کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ امانت کا حکم یہ ہے کہ جو رقم امانت کے طور پر رکھوائی جائے، بعینہ اسی رقم کا مالک کو واپس کرنا ضروری ہے، لہذا مالک کی اجازت کے بغیر امانت کی رقم سے کسی کو قرضہ دینا شرعاً جائز نہیں ہے، تاہم اگر مالک اجازت دے دے تو اس کی رقم سے قرضہ دینا شرعاً جائز ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شرح المجلۃ لسلیم رستم باز: (ص: 61، ط: مکتبة حبیبیة)
لایجوز لأحد ان یتصرف فی ملک غیرہ بلا اذنہ او وکالۃ منہ او ولایۃ علیہ وان فعل کان ضامنا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی