سوال:
میرے دوست نے مجھے قرض اس شرط پر دیا تھا کہ میں اس کے لیے قرض کی ادائیگی تک دعا کرتا رہوں گا، تو کیا اس کا دعا کی شرط لگانا سود میں داخل تو نہیں ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مقروض کو قرض اس شرط پر دینا کہ وہ قرض کی ادائیگی تک قرض خواہ کے لیے دعا کرتا رہے گا، سود میں داخل نہیں ہے، البتہ قرض دیتے وقت دعا کی شرط لگانا صحیح نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (166/5، ط: دار الفکر)
وَفِي الْأَشْبَاهِ كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ نَفْعًا حَرَامٌ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی