سوال:
مفتی صاحب ! کمپنیوں کی طرف سے موبائل انٹرنیٹ پیکیجز کی قیمتیں مقرر ہیں، جن میں دکانداروں کے لیے مخصوص نفع مقرر ہوتا ہے، تو کیا دکاندار کمپنیوں کی طرف سے طے شدہ قیمتوں میں اپنی طرف سے اضافہ کرسکتے ہیں؟
نوٹ:
بعض لوگ اس اضافہ کو ناجائز، جب کہ بعض لوگ جائز کہتے ہیں۔
جواب: واضح رہے کہ اگر دکاندار کمپنی کی طرف سے ان کا وکیل ہو، اور کمپنی والے اس کو پیکجز لگانے پر متعین اجرت دیتے ہوں، اس صورت میں کمپنی کی طرف سے دکاندار کو گاہک سے اضافی نفع لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (27/6، ط: دار الکتب العلمیة)
(وأما) : الوكيل بالبيع فالتوكيل بالبيع لا يخلو إما أن يكون مطلقا، وإما أن يكون مقيدا، فإن كان مقيدا يراعى فيه القيد بالإجماع، حتى إنه إذا خالف قيده لا ينفذ على الموكل ولكن يتوقف على إجازته إلا أن يكون خلافه إلى خير لما مر أن الوكيل يتصرف بولاية مستفادة من قبل الموكل، فيلي من التصرف قدر ما ولاه۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی