عنوان: عیسائیوں اور یہودیوں کو کافر کہنا(4862-No)

سوال: کیا اہل کتاب یعنی عیسائیوں اور یہودیوں کو کافر کہنا درست ہے؟ دراصل بعض لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ چونکہ عیسائی اور یہودی اہل کتاب ہیں، اس لیے ان کو کافر کہنا درست نہیں ہے، براہ مہربانی اس بارے میں رہنمائی فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ وہ اہل کتاب (یہود ونصاریٰ) جو آنحضرت ﷺ پر ایمان نہیں لائے، وہ بھی دوسرے منکرین نبوت کی طرح کافر ہیں، اور اس بات کو قرآن کریم نے صاف صاف بیان کیا ہے، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
۱)لَقَدۡ کَفَرَ الَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡمَسِیۡحُ ابۡنُ مَرۡیَمَ ؕ وَ قَالَ الۡمَسِیۡحُ یٰبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ اعۡبُدُوا اللّٰہَ رَبِّیۡ وَ رَبَّکُمۡ ؕ اِنَّہٗ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَقَدۡ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ الۡجَنَّۃَ وَ مَاۡوٰٮہُ النَّارُ ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِیۡنَ مِنۡ اَنۡصَارٍ ۔(سورۃ المائدۃ، آیت نمبر: 72)
ترجمہ:وہ لوگ یقینا کافر ہوچکے ہیں، جنہوں نے یہ کہا ہے کہ "اللہ مسیح ابن مریم ہی ہے" حالانکہ مسیح نے تو یہ کہا تھا کہ"اے بنی اسرائیل! اللہ کی عبادت کرو، جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی پروردگار۔ یقین جانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائے، اللہ نے اس کے لیے جنت حرام کردی ہے، اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے، اور جو لوگ (یہ) ظلم کرتے ہیں، ان کو کسی قسم کے یارومددگار میسر نہیں آئیں گے"۔
۲)وَقالَتِ اليَهودُ عُزَيرٌ‌ ابنُ اللَّهِ وَقالَتِ النَّصـرَ‌ى المَسيحُ ابنُ اللَّهِ ذلِكَ قَولُهُم بِأَفوهِهِم يُضـهِـٔونَ قَولَ الَّذينَ كَفَر‌وا مِن قَبلُ قـتَلَهُمُ اللَّهُ أَنّى يُؤفَكونَ (سورة التوبة، آیت نمبر:30)
ترجمہ:یہودی تو یہ کہتے ہیں کہ عزیر اللہ کے بیٹے ہیں اور نصرانی یہ کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کے بیٹے ہیں، یہ سب ان کی منہ کی بنائی ہوئی باتیں ہیں، یہ ان لوگوں کی سی باتیں کر رہے ہیں، جو ان سے پہلے کافر ہوچکے ہیں، اللہ کی مار ہو اِن پر! یہ کہاں اوندھے بہکے جا رہے ہیں؟
۳)لَقَدۡ کَفَرَ الَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍ ۘ وَ مَا مِنۡ اِلٰہٍ اِلَّاۤ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ؕ وَ اِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہُوۡا عَمَّا یَقُوۡلُوۡنَ لَیَمَسَّنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ(سورہ المائدۃ آیت نمبر 73)
ترجمہ:وہ لوگ (بھی) یقینا کافر ہوچکے ہیں، جنہوں نے یہ کہا ہے کہ اللہ تین میں کا تیسرا ہے، حالانکہ ایک خدا کے سوا کوئی خدا نہیں ہے، اور اگر یہ لوگ اپنی اس بات سے باز نہ آئے تو ان میں سے جن لوگوں نے ( ایسے) کفر کا ارتکاب کیا ہے، ان کو دردناک عذاب پکڑ کر رہے گا۔
۴)إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا (150) أُولَٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا(سورۃالنساء، آیت نمبر:151)
ترجمہ:اور جو لوگ اللہ اوراس کے رسولوں کا انکار کرتے ہیں اوراللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق کرنا چاہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کچھ (رسولوں) پر تو ہم ایمان لاتے ہیں اور کچھ کا انکار کرتے ہیں اور (اس طرح) وہ چاہتے ہیں کہ(کفر اور ایمان کے درمیان) ایک بیچ کی راہ نکال لیں۔ایسے لوگ صحیح معنی میں کافر ہیں اور کافروں کے لئے ہم نےذلت آمیز عذاب تیار کر رکھا ہے۔
۵)ارشاد باری تعالیٰ ہے:قُلۡ یٰۤاَہۡلَ الۡکِتٰبِ لَسۡتُمۡ عَلٰی شَیۡءٍ حَتّٰی تُقِیۡمُوا التَّوۡرٰٮۃَ وَ الۡاِنۡجِیۡلَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکُمۡ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ ؕ وَ لَیَزِیۡدَنَّ کَثِیۡرًا مِّنۡہُمۡ مَّاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ طُغۡیَانًا وَّ کُفۡرًا ۚ فَلَا تَاۡسَ عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ(سورۃ المائدۃ، آیت نمبر: 68)
ترجمہ:کہہ دو کہ اے اہل کتاب! جب تک تم تورات اور انجیل پر اور جو (کتاب) تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس (اب) بھیجی گئی ہے، اس کی پوری پابندی نہیں کرو گے، تمہاری کوئی بنیاد نہیں ہوگی، جس پر تم کھڑے ہوسکو۔ اور (اے رسول) جو وحی تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے نازل کی گئی ہے، وہ ان میں سے بہت سوں کی سرکشی اور کفر میں مزید اضافہ کر کے رہے گی، لہذا تم ان کافر لوگوں پر افسوس مت کرنا۔
لہذا ان آیات مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) کو کافر کہنا درست ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2385 Jul 22, 2020
kia ehl e kitaab kaafir bhi doosray kuffar ki tarah kaafir hain?, Are the ehl e kitab unbelievers also unbelievers like other unbelievers?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.