سوال:
ہم نے یہ حدیث سنی ہے کہ دس محرم کو جو اپنے اہل و عیال پر رزق کی وسعت کرتا ہے، اللہ تعالی سارا سال رزق کی فراہمی کرتا ہے، کیا یہ حدیث صحیح ہے اور ہمیں اس پر عمل کرنا چاہیے؟
جواب: ایک ضعیف حدیث میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد منقول ہے کہ جو شخص عاشوراء کے دن اپنے گھر والوں پر اور ان لوگوں پر جو اس کے عیال میں ہیں، مثلا اس کے بیوی بچے، گهر کے ملازم وغیرہ، ان کو عام دنوں کے مقابلے میں عمدہ اور اچها کهانا کهلائے اور کهانے میں وسعت اختيار کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی روزی میں برکت عطا فرمائیں گے.
یہ حدیث اگرچہ سند کے اعتبار سے مضبوط نہیں ہے، لیکن اگر کوئی شخص اس پر عمل کرے تو کوئی مضائقہ نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید هیکہ اس عمل پر جو فضیلت بیان کی گئی ہے، وہ ان شاءالله حاصل ہوگی.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
المعجم الاوسط: (121/9، ط: دار الحرمین)
عن أبي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من وسع على أهله في يوم عاشوراء أوسع الله عليه سنته كلها»
لا يروى هذا الحديث عن أبي سعيد الخدري إلا بهذا الإسناد، تفرد به محمد بن إسماعيل الجعفري
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی