سوال:
مفتی صاحب ! اکثر مساجد کے اندر زمین پر ٹائلز لگی ہوتی ہیں، جس پر محراب پر لکھے ہوئے کلمہ کا عکس نظر آتا ہے اور اس عکس پر لوگ گزرتے ہیں اور نمازیں پڑھتے ہیں، تو رہنمائی فرمادیں کہ اس حوالہ سے کیا کرنا چاہیے؟
جواب: واضح رہے کہ مسجد کی محراب پر لکھے کلمہ یا آیت کا عکس زمین پر نظر آنے اور نمازی کا اس کے اوپر سے گزر جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے، کیونکہ زمین پر جو چیز نظر آرہی ہے وہ کلمہ یا آیت نہیں ہے، بلکہ اس کا عکس ہے، اور عکس کا حکم اصل کی طرح نہیں ہے، لہٰذا اس صورت میں کسی وہم میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔
البتہ مسجد کی محراب یا دیوار پر کلمے یا آیات قرآنی لکھنے کو فقہاء نے ناپسند کیا ہے، کیونکہ اس سے نمازی کا خیال منتشر ہوجاتا ہے، اور خشوع وخضوع میں فرق آتا ہے، اور مسجد کی محراب یا دیوار گرنے کی صورت میں یا پلستر (پینٹ) اکھڑنے کی صورت میں اس کی بے ادبی کا بھی اندیشہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (246/2)
تکرہ کتابۃ القرآن وأسماء اﷲ تعالیٰ علی الدراھم والمحاریب والجدران وما یفرش، وما ذاک الا لاحترامہ وخشیۃ وطئہ ونحوہ مما فیہ اھانۃ فالمنع ھنا بالاولیٰ مالم یثبت عن المجتھد أو ینقل فیہ حدیث ثابت۔
الھندیة: (70/1)
ولیس بمستحسن کتابۃ القراٰن علی المحاریب والجدران لمایخاف من سقوط الکتابۃ وان توطأالیٰ ان قال فالواجب ان یوضع فی اعلیٰ موضع فوقہ شیٔ وکذایکرہ کتابۃ الرقاع والصاقھا بالابواب لمافیہ من الاھانۃ کذا فی الکفایۃ اھ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی