سوال:
مفتی صاحب ! حکومت کی اجازت کے بغیر سرکاری اراضی کی خرید و فروخت کرنا یا کرایہ پر دینا یا اس پر تعمیر کرکے رہائش اختیار کرنا یا کسی بھی طرح اس زمین سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جو زمین سرکار کی ملکیت ہو، تو سرکار کی اجازت کے بغیر اس میں ذاتی تصرف مثلاً: مکان تعمیر کرنا، یا سرکاری زمین کو کرائے پر دینا جائز نہیں ہے۔
لہذا باضابطہ سرکاری اجازت لے کر تصرف کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (باب تحریم الظلم و غصب الأرض)
عن سعید بن عمرو بن نفیل أن رسول اللہ ﷺ قال: من اقتطع شبراً من الأرض ظلماً طوقہ اللہ إیاہ یوم القیامۃ من سبع أرضین۔
الھندیۃ: (کتاب الغصب، الباب الثانی)
غصب من آخر دارا أو أرضا فبنی فیہا أو زرع فیہا زرعا فقلع صاحبہا الزرع و ہدم البناء لایضمن۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی