سوال:
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جس کسی نے جان بوجھ کر عصر کی نماز ضائع کی تو گویا اس نے اپنے سب اہل و عیال اور جائیداد کو ضائع کردیا۔ (صحیح البخاری: ج، 1، کتاب نمبر، 10، حدیث نمبر، 527) کیا مندرجہ بالا حدیث مستند ہے؟
جواب: سوال میں ذکرکردہ حدیث’’صحیح ‘‘ ہے،اس کو بیان کیا جاسکتا ہے۔ذیل میں اس حدیث کا ترجمہ اور اس کى اسنادى حیثیت کو ذکر کیا جاتا ہے:
ترجمہ:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، جس کی نماز عصر چھوٹ گئی گویا اس کا گھر اور مال سب لٹ گیا۔(بخاری، حدیث نمبر: 552)
مذکورہ حدیث کی اسنادی حیثیت:
مذکورہ بالا روایت بخاری شریف ، صحيح مسلم، جامع الترمذي، سنن أبي داؤد، سنن النسائى ، سنن ابن ماجہ اور حدیث کی دیگر کتب میں موجود ہے اور امام ترمذی (م 279ھ)نے فرمایا:حدیث ابن عمر حسن صحیح ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (رقم الحديث: 552، 115/1، ط: دار طوق النجاة)
عن عبد الله بن عمر، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «الذي تفوته صلاة العصر، كأنما وتر أهله وماله
أخرجه مسلم (1/435)( 626) وابن ماجة في ’’سننه‘‘(1/224)( 685)وأبوداؤد في ’’سننه‘‘(1/310)(414) والنسائي في ’’سننه‘‘(1/254)( 512)و أوردہ الترمذي في ’’سننه‘‘(1/330)( 175)وقال: حديث ابن عمر حديث حسن صحيح
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی