سوال:
بعض لوگ نظر اتارنے کے لیے سورہ فاتحہ اور معوذتین پڑھ کر مرچوں پر پھونک کر مرچیں جلاتے ہیں، کیا یہ طریقہ نظر اتارنے کے لیے صحیح ہے؟
جواب: واضح رہے کہ نظر اتارنے کے لیے آیات قرآنیہ پڑھ کر بطورِ علاج مرچوں کو جلانے کی شرعاً گنجائش ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
احکام القرآن للتھانوی: (حکم الرقی و العزائم، 51/1، ط: مطبوعه کراتشی)
الرقیۃ اذا کانت لغرض مباح بادعیۃ مأثورۃ او آیات قرآنیۃ .... فہی مما لابأس بہا ۔
رد المحتار: (قبیل فصل فی النظر و المس، 364/6)
یستفاد من ہذہ العبارۃ لابأس بوضع الجماجم فی الزرع والمطخۃ لدفع ضررالعین لأن العین حق تصیب المال والآدمی والحیوان ویظہرأثرہ فی ذالک۔
فتاوی محمودیة: (331/28، ط: دابھیل)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی