عنوان: نابالغ بچوں پر زکوۃ(5140-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر کوئی شخص اپنے بیٹے کو 6 تولے سونے اور بیٹی کو بھی 6 تولے سونے کا مالک بنا کر اس کو بیچنے کا حق بھی اپنے پاس نہیں رکھتا، وہ بچے نا بالغ ہیں تو کیا اس سونے کی زکوۃ ادا کی جائے گے؟ اور اگر کی جائے گی تو کس کے ذمہ فرض ہوگی؟

جواب: واضح رہے کہ اگر واقعتاً سونا بچوں کی ملکیت میں دے دیا ہو، تو اس سونے کی زکوٰۃ کسی پر بھی لازم نہیں ہوگی، جب تک کہ بچے بالغ نہ ہوجائیں۔ بچوں کے بالغ ہونے کے بعد سال گزرنے پر زکوۃ بچوں پر لازم ہوگی، بشرطیکہ زکوۃ کے نصاب کے مالک ہوں۔
نیز واضح ہو کہ بچوں کی ملکیت ہوجانے کے بعد والدین کے لیے یہ سونا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (کتاب الزکوٰۃ، 4/2، ط: دار الکتب العلمیة)

وهو أن الزكاة عبادة عندنا، والصبي ليس من أهل وجوب العبادة فلا تجب عليه كما لا يجب عليه الصوم والصلاة۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 481 Sep 08, 2020
nabaaligh bacho par zakat , Zakat on minor children

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.