سوال:
اگر کوئی شخص اپنی زندگی میں موجود مصائب سے نجات پانے کے لیے خودکشی کا راستہ اختیار کرے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا وہ خودکشی کرنے کی وجہ سے کافر ہو جاتا ہے اور کیا وہ کبھی جنت میں داخل نہیں ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ خودکشی کرنا حرام اور بدترین گناہ ہے،چنانچہ حضرت ابوہریرہ ؓسے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمايا: جس نے كسى لوہے كے ہتھيار كے ساتھ اپنے آپ كو قتل كيا تو وہ ہتھيار اس كے ہاتھ ميں ہو گا اور ہميشہ وہ اسے جہنم كى آگ ميں اپنے پيٹ ميں مارتا رہے گا، اور جس نے زہر پی كر اپنے آپ كو قتل كيا تو جہنم كى آگ ميں زہر ہاتھ ميں پكڑ كر اسے ہميشہ پيتا رہے گا،اور جس نے اپنے آپ كو پہاڑ سے گرا كر قتل كيا تو وہ جہنم كى آگ ميں ہميشہ پہاڑ سے گرتا رہے گا۔(صحيح مسلم، حديث نمبر : 109)
البتہ خودکشی کرنے سے انسان کافر ہوجاتا ہے یا نہیں؟ اس میں یہ تفصیل ہےکہ اگر وہ خودکشی کرنے کو حلال سمجھتا ہو تو اس سے وہ کافر ہوجائے گا، اور اگر وہ اسے حلال نہیں سمجھتا ہو تو خودکشی کرنے سے وہ کافر تو نہیں ہوگا، تاہم حدیث مذکور کے مطابق اسے شدید عذاب ہوگا، البتہ ایسے شخص کو اللہ پاک اپنے فضل سے معاف فرماکر کبھی نہ کبھی جنت میں داخل فرما دیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح مسلم: (رقم الحديث: 109، ط: دار إحياء التراث العربي)
حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة وأبو سعيد الأشج، قالا: حدثنا وكيع، عن الأعمش، عن أبي صالح، عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم "من قتل نفسه بحديدة فحديدته في يده يتوجأ بها في بطنه في جهنم خالدا مخلدا فيها أبدا. ومن شرب سما فقتل نفسه فهو يتحساه في نار جهنم خالا مخلدا فيها أبدا. ومن تردى من جبل فقتل نفسه فهو يتردى في نار جهنم خالدا مخلدا فيها أبدا.
مرقاة المفاتيح: (كتاب القصاص، رقم الحديث: 3453، 2262/6، ط: دار الفكر)
قال الطيبي رحمه الله: والظاهر أن المراد من هؤلاء الذين فعلوا ذلك مستحلين له وإن أريد منه العموم، فالمراد من الخلود والتأبيد المكث الطويل المشترك بين دوام الانقطاع له، واستمرار مديد ينقطع بعد حين بعيد لاستعمالهما في المعنيين، فيقال: وقف وقفا مخلدا مخلدا مؤبدا، وأدخل فلان حبس الأبد، والاشتراك والمجاز خلاف الأصل فيجب جعلهما للقدر المشترك بينهما للتوفيق بينه وبين ما ذكرنا من الدلائل."
الدر المختار: (باب صلاة الجنازة، 211/2)
من قتل نفسه ولو عمدًا یغسل ویصلی علیه. به یفتی. وإن کان أعظم وزرًا من قاتل غیره".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی