سوال:
کیا یہ بات شرعی نقطہ نظر سے صحیح ہے کہ مرنے کے بعد انسان کی روح دنیا میں آتی ہے؟ کیا اس بارے میں کوئی حدیث موجود ہے؟
جواب: مرنے کے بعد انسان کی روح کے واپس دنیا میں آنے کے متعلق کوئی صحیح حدیث موجود نہیں ہے، بلکہ صحیح بات یہ ہے کہ مرنے کے بعد انسان کی روح نیک ہونے کی صورت میں "علیین" اور بد ہونے کی صورت میں "سجین" میں پہنچا دی جاتی ہے، جہاں وہ مستقر ہوتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
التفسیر المظہری: (225/10، ط: حافظ کتب خانه)
کلا إن کتٰب الفجار لفی سجینo۔۔۔۔ کلا إن کتٰب الأبرار لفی علیینo۔ المطففین:۔ قلنا وجہ التوفیق: أن مقر أرواح المومنین فی علیین أو فی السماء السابعة ونحو ذلک کما مر ومقر أرواح الکفار فی سجین۔
البحر الرائق: (209/5، ط: بیروت)
وفي البزازیة: قال علماؤنا: من قال أرواح المشایخ حاضرۃ تعلم یکفر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی