سوال:
اگر کوئی مسلمان نیک اعمال کرتا رہا ہو، پھر وہ مرتد ہو جائے تو کیا اس کو اپنے پہلے کیے ہوئے نیک اعمال کا آخرت میں ثواب ملے گا یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ مرتد ہوجانے کے بعد انسان کے حالتِ اسلام میں کیے گئے تمام اعمال ضائع ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَمَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَیَمُتْ وَہُوَ کَافِرٌ فَاُولٰئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃ (البقرۃ، الایة: 217)ترجمہ:اور اگر تم میں سے کوئی شخص اپنا دین چھوڑ دے، اور کافر ہونے کی حالت ہی میں مرے تو ایسے لوگوں کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں اکارت ہو جائیں گے۔
پس اس آیتِ مبارکہ سے معلوم ہوا کہ مرتد کو آخرت میں اپنے حالتِ اسلام میں کیے ہوئے کسی بھی نیک عمل کا ثواب نہیں ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرۃ، الایة: 217)
وَمَنْ یَّرْتَدِدْمِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَیَمُتْ وَہُوَکَافِرٌفَاُولٰئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃ....الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی