سوال:
آپ ﷺ نے فرمایا: روحوں کے ہجوم کے ہجوم الگ الگ تھے، پھر وہاں جن روحوں میں آپس میں پہچان ہوئی تھی، ان میں یہاں بھی محبت ہوتی ہے اور جو وہاں غیر تھیں، یہاں بھی وہ خلاف رہتی ہیں۔ کیا مندرجہ بالا حدیث صحیح ہے؟
جواب: جی ہاں! یہ روایت بخاری شریف "كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ، بَابُ الأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ" میں ہے۔
عن عائشة رضي الله عنها، قالت: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" الارواح جنود مجندة فما تعارف منها ائتلف وما تناكر منها اختلف"
(بخاری حدیث نمبر:3336)
ترجمہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے:
"روحوں کے ہجوم کے ہجوم الگ الگ تھے، پھر وہاں جن روحوں میں آپس میں پہچان ہوئی تھی، ان میں یہاں بھی محبت ہوتی ہے اور جو وہاں غیر تھیں، یہاں بھی وہ خلاف رہتی ہیں"۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی