عنوان:
قریب ہے کہ لوگوں پر ایک ایسا دور آئے، جب اسلام کا صرف نام اور قرآن کا صرف رسم الخط باقی رہ جائے گا۔۔۔الخ حدیث کی تحقیق (5169-No)
سوال:
علیؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قریب ہے کہ لوگوں پر ایک ایسا دور آئے، جب اسلام کا صرف نام اور قرآن کا صرف رسم الخط باقی رہ جائے گا، ان کی مساجد آباد ہوں گی، لیکن وہ ہدایت سے خالی ہوں گی، ان کے علماء آسمان تلے بدترین لوگ ہوں گے، ان کے پاس سے فتنہ ظاہر ہو گا اور انہی میں لوٹ جائے گا ۔ (رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي شُعَبِ الْإِيمَان) کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ براہ کرم وضاحت فر مادیں۔
جواب: سوال میں مذکور حدیث امام بیہقی رحمہ اللّٰہ نے اپنی کتاب شعب الایمان ذکر فرمائی ہے، حدیث کے الفاظ اور ترجمہ درج ذیل ہے:
أخرج البيهقي في شعب الإيمان (3 /317-318):
من طريق عبد الله بن دكين ، عن جعفر بن محمد ، عن أبيه ، عن جده ، عن علي بن أبي طالب رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَا يَبْقَى مِنَ الْإِسْلَامِ إِلَّا اسْمُهُ وَلَا يَبْقَى مِنَ الْقُرْآنِ إِلَّا رَسْمُهُ مَسَاجِدُهُمْ عَامِرَةٌ وَهِيَ خَرَابٌ مِنَ الْهُدَى عُلَمَاؤُهُمْ شَرُّ مَنْ تَحْتَ أَدِيمِ السَّمَاءِ مِنْ عِنْدِهِمْ تَخْرُجُ الْفِتْنَةُ وَفِيهِمْ تَعُودُ»".
والحديث أورده ابن القيسراني في "الذخيرة" ٥/ ٢٨٠٨ (٦٥٨٣) وقال: رواه عبدالله بن دكين، عن جعفر بن محمد، عن أبيه، عن جده قال: قال علي بن أبي طالب: يوشك. وهكذا رواه بشر بن الوليد، عن عبدالله. ورواه يزيد بن هارون، عنه فرفعه. وعبد الله ليس بشيء. انتهى.
وللحديث شواهد من حديث عبدالله بن عمر، رواه الحاكم في التاريخ : ٥/ ٣١٧ (١٤٨٨٦)، ومن حديث معاذ بن جبل، رواه الديلمي في مسنده، ذكره السيوطي في "الجمع" : ٥/ ٣١٧ (١٤٨٨٦)، ومن حديث أبي هريرة رضي الله عنهم أجمعين، رواه الديلمي في مسنده، ذكره السيوطي في "الجمع" : ١٢/ ٤٢٢ (٢٨٣٩٦) ولا يخلو الحديث مع شواهده من ضعف.
ترجمہ:
حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’ قریب ہے کہ لوگوں پر ایک ایسا دور آئے، جب اسلام کا صرف نام اور قرآن کا صرف رسم الخط باقی رہ جائے گا، ان کی مساجد آباد ہوں گی، لیکن وہ ہدایت سے خالی ہوں گی ، ان کے علماء آسمان تلے بدترین لوگ ہوں گے، ان کے پاس سے فتنہ ظاہر ہوگا اور انہی میں لوٹ جائے گا ۔‘‘
محدثین نے اس حدیث کے راوی عبد الله بن دكين کی وجہ سے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے، البتہ مذکورہ حدیث کا یہی مضمون دیگر صحابہ کرام حضرت ابوھریرہ، عبداللہ بن عمر اور معاذ بن جبل رضی اللّٰہ عنہم اجمعین سے بھی کتب حدیث میں مروی ہے، لیکن ان پر بھی محدثین نے کلام کیا ہے، تاہم چونکہ فی الجملہ اس حدیث کا مضمون دیگر احادیث سے ثابت و مؤید ہے، لہذا ایسی صورت میں اس حدیث کو اس کے ضعف کی وضاحت کے ساتھ بیان کیا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
qareeb hai kay logon par aisa aik daur aay jab islam ka sirf naam or quran ka sirf rasm ul khat baaqi reh jaiga is hadees ki tahqeq,
Confirmation of Hadith, Hadees, Narration regarding "It is near that a time will come upon the people, when only the name of Islam and only the script of the Qur'an will remain.