سوال:
رمضان کے مہینے میں دیکھنے میں آیا ہے کہ دن میں بھی کئی ہوٹل کھلے ہوئے ہوتے ہیں اور اس میں بہت سے مسلمان جو روزہ نہیں رکھتے، وہاں چھپ کر کھانا کھاتے ہیں۔ اگر وہاں کبھی پولیس کا چھاپہ پڑ جائے اور پولیس ان مسلمان روزہ خوروں کو پکڑ لے تو وہ جان چھڑانے کے لیے اور سزا سے بچنے کے لیے پولیس کے سامنے یہ اقرار کر لیتے ہیں کہ ہم مسلمان نہیں ہیں۔ کیا یہ کہنے سے وہ مسلمان رہیں گے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ روزہ چھوڑنے کی غرض سے اپنے آپ کو غیر مسلم ظاہر کرنا بڑے خسارے کی بات ہے، لہذا اگر کوئی شخص مسلمان ہونے کے باوجود یہ کہے کہ "میں مسلمان نہیں ہوں" تو وہ شخص دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ ایسے شخص پر لازم ہے کہ مذکورہ جملہ پر توبہ و استغفار کرتے ہوئے تجدید ایمان کرے اور شادی شدہ ہونے کی صورت میں تجدید نکاح بھی کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
جامع الفصولین: (310/1)
ولو قیل له:الست بمسلم؟ فقال لا، یکفر۔ اذ معناہ عند الناس ان افعالہ لیست افعال المسلمین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی