عنوان: صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا (5197-No)

سوال: ہمارے علاقے میں اکثر لوگ صفر کے مہینے کو منحوس سمجھتے ہیں اور اس مہینے میں کسی قسم کی خوشی یا شادی وغیرہ کی تقریب نہیں کرتے، کیا شریعت کی رو سے یہ بات درست ہے؟

جواب: اسلام میں نحوست اور بدشگونی کا کوئی تصور نہیں ہے، لہذا صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا جاہلیت کی رسم ہے، مسلمان تو اس کو "صفر الخیر" اور "صفر المظفر" سمجھتے ہیں، یعنی خیر اور کامیابی کا مہینہ۔
زمانہ جاہلیت سے لوگ صفر کے مہینے کے بارے میں مختلف قسم کے توہمات کا شکار ہیں اور آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی بہت سے مسلمان ماہ صفر کے بارے میں بڑی بد عقیدگی کا شکار ہیں اور ان کے ذہنوں میں مختلف خیالات جمے ہوئے ہیں اور جیسے ہی یہ مہینہ شروع ہوتا ہے، نادانوں کی جانب سے اس مہینے سے متعلق طرح طرح کی غلط فہمیوں پر مشتمل پیغامات پھیلائے جاتے ہیں، ان باطل نظریات و خیالات میں سےصفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا بھی ہے۔
آج کل مسلمانوں میں بھی اسلامی تعلیمات کی کمی کی وجہ سے تو ہم پرستی بہت زیادہ ذہنوں میں راسخ ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے لوگ صفر کے مہینے کو منحوس سمجھتے ہیں۔
بخاری شریف میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: "چھوت چھات (بیماری کا دوسرے سے لگنے کا وہم) اُلو (کو منحوس سمجھنے)اور صفر (کے مہینہ کو منحوس سمجھنے) کی کوئی حقیقت نہیں ہے"۔ (صحیح بخاري، حدیث نمبر: 5717)
اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے بڑے واضح انداز میں تو ہم پرستی، چھوت چھات اور صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنے کی نفی فرمائی ہے، لہذا کسی وقت اور زمانے میں کوئی نحوست اور برائی نہیں ہے۔
بخاری شریف کی ایک روایت میں ہے:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ ابن آدم مجھے تکلیف پہنچاتا ہے، زمانے کو برا بھلا کہتا ہے، حالانکہ میں ہی زمانہ کا پیدا کرنے والا ہوں، میرے ہی ہاتھ میں تمام کام ہیں، میں جس طرح چاہتا ہوں رات اور دن کو پھیرتا رہتا ہوں"۔ (صحیح بخاري، حدیث نمبر: 7491)
پتا چلا کہ نحوست کی اصل وجہ زمانہ وغیرہ نہیں ہے، نہ کوئی دن منحوس ہے اور نہ کوئی مہینہ، بلکہ نحوست کی اصل وجہ انسان کے اپنے برے اعمال ہیں، جیسا کہ سورۃ الشوریٰ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے، ترجمہ: "جو مصیبت بھی تم پر پڑتی ہے، وہ تمہارے کئے ہوئے اعمال کی وجہ سے ہوتی ہے"۔(سورہ شوریٰ:آیت نمبر:30)لہذا صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا بالکل غلط اور باطل نظریات میں سے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 5757، 135/7، ط: دار طوق النجاۃ)

عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال:لا عدویٰ ولا طیرۃ ولا ہامۃ ولا صفر۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1156 Sep 17, 2020
safar kay mahinay ko manhoos samjhna, Considering the month of Safar as inauspicious

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.