سوال:
ہمارے علاقے میں بعض لوگ شعبان، محرم اور صفر میں شادی کرنے کو منع کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان مہینوں میں شادی کرنا دولہا اور دلہن کے حق میں بہتر نہیں ہے، کیا یہ بات شریعت کی رو سے درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ یہ تمام توہمات جاہلیت کے دور کے ہیں، اسلام میں اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ شریعت میں کوئی ایسا دن، مہینہ یا سال نہیں ہے، جس میں شادی کرنے سے منع کیا گیا ہو اور نہ ہی کوئی ایسا دن ہے جس میں شادی کرنے کو باعثِ نحوست قرار دیا گیا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 5757، 135/7، ط: دار طوق النجاۃ)
عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: لا عدوی ولا طیرۃ ولا ہامۃ ولا صفر۔
روح المعانی: (131/15، ط: زکریا)
إذ الأیام کلہا للّٰہ تعالیٰ لا تنفع ولا تضر بذاتہا۔
مرقاۃ المفاتیح: (2894/7، ط: دار الفکر)
قال القاضي: ويحتمل أن يكون نفيا لما يتوهم أن شهر صفر تكثر فيه الدواهي والفتن.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی