عنوان: "الخلق عیال اللہ" کا مطلب (5264-No)

سوال: میں نے ایک جگہ "الخلق عیال اللہ" حدیث شریف کے اس جزئیہ کا ترجمہ لکھا تھا کہ "تمام بنی نوع انسان اللہ تعالی کے بچے ہیں" کیا یہ مطلب صحیح ہے؟

جواب: حدیث شریف کے مذکورہ جملے "الخلق عیال اللہ" کی یہ تعبیر "تمام بنی نوع انسان اللہ تعالی کے بچے ہیں" بالکل غلط ہے، حدیث میں مخلوق کو "عیال اللہ" فرمایا گیا ہے، "عیال" بچوں کو نہیں کہتے، بلکہ ان لوگوں کو کہتے ہیں، جن کی کفالت کسی کے ذمہ ہوتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوٰۃ المصابیح: (ص: 425)
عن انس وعبد اﷲ قالا قال رسول ﷲﷺ الخلق عیال ﷲ فاحب الخلق الی ﷲ من احسن الیٰ عیالہ۔

حاشیة المشکوٰۃ: (ص: 425، رقم الحاشیة: 4)
عیال اللہ: المراد عیال المرء بکسر العین من یعولہ ویقوم برزقہ وھو ھھنا مجاز و استعارۃ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4433 Sep 26, 2020
hadees kay tukray alkhalqu eyalullah ka matlab, The meaning of the fragment / part of the hadith "الخلق عیال اللہ"

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.