سوال:
میں لندن میں رہتا ہوں، اور ایک کافی شاپ پر ویٹر (بیرے) کی نوکری کرتا ہوں، جس میں اکثر اوقات مجھے شراب بھی پیش کرنی پڑتی ہے، کیا اس طرح کی نوکری کرنا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جس طرح شراب پینا جائز نہیں ہے، اسی طرح شراب پلانا بھی جائز نہیں ہے، لہذا ایسی نوکری جس میں حرام کام کرنا پڑے، جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
التفسیر المظھری: (48/3)
وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ یعنی لا تعاونوا علی ارتکاب المنہیات، ولا علی الظلم۔
سنن الترمذی: (ص: 242، ط: رشیدیة)
عَنْ اَنَسٍؓ قَالَ لَعْنَ رَسُولُ اللّٰہِ ﷺ فِی الْخَمْرِعَشَرَۃً،عَاصِرَہَا وَمُعْتَصِرَہَا وَشَارِبَہَا۔ وَحَامِلَہَا وَالْمَحْمُوْلَۃَ اِلَیْہِ وَسَاقِیَہَا وَبَائِعِہَا،وَاٰکلَ ثَمَنِہَا، وَالْمُشْتَریَ لَہَا، وَالْمُشْتَریٰ لَہٗ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی