سوال:
مجھے بینک نے کچھ رقم سود کے طور پر دی ہے، جو میرے پاس رکھی ہوئی ہے، میں نے اس کو استعمال نہیں کیا، آپ حضرات سے پوچھنا یہ ہے کہ میں وہ رقم کو اپنے کسی غریب رشتہ دار کو دے سکتا ہوں؟
جواب: جی ہاں! آپ سود کی رقم اپنے غریب مستحق رشتہ داروں کو دے سکتے ہیں؛ البتہ سود کی رقم کسی غریب کو دیتے وقت ثواب کی نیت نہ ہو، بلکہ صرف حرام مال کے وبال سے بچنے کی نیت ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (کتاب الحظر و الاباحة، فصل فی البیع، 385/6، ط: سعید)
ویردونہا علی أربابہا إن عرفوہم، وإلا تصدقوا بہا؛ لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ۔
قواعد الفقه: (ص: 115)
ویتصدق بلا نیۃ الثواب وینوی بہ براءۃ الذمۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی