سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ہمارے بعض دیہات کے علاقوں میں لوگ مرغوں کو آپس میں لڑواتے ہیں، اور اس پر شرط لگاتے ہیں کہ جو جیتے گا اس کو انعام دیا جائے گا، اور اس میں مرغے آپس میں لہو لہان ہوجاتے ہیں، کیا اس طرح مرغوں کو لڑانا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مرغوں کو اس طرح شرط لگا کر لڑوانا جائز نہیں ہے، اور اس صورت میں جیتنے والے کو جو رقم ملتی ہے، وہ جوا ہونے کی وجہ سے حرام ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الحظر و الاباحة، فصل فی البیع، 403/6، ط: سعید)
ولو شرط فیہا من الجانبین؛ لأنہ یصیر قمارًا۔
قولہ: لأنہ یصیر قمارًا: لأن القمار من القمر الذي یزداد تارۃً وینقص أخریٰ۔ وسمی القمار قمارًا؛ لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ إلی صاحبہ، ویجوز أن یستفید مال صاحبہ، وہو حرام بالنص۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی