سوال:
ہمارے پڑوس میں ایک قادیانی کا گھر ہے، ابھی کچھ عرصے پہلے ان کے یہاں شادی کی تقریب تھی، جس میں انہوں نے ہمیں بھی دعوت نامہ بھجوایا، پوچھنا یہ ہے کہ ان کی شادی میں شرکت کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: قادیانیوں کا حکم مرتد اور زندیق کا ہے، اور "زندیق" اس شخص کو کہتے ہیں، جو زبان سے تو مسلمان ہونے کا اقرار کرتا ہو، لیکن احکامِ اسلام کی باطل تاویل کرتا ہو، جیسے قادیانی ختمِ نبوت کی باطل تاویل کرتے ہیں۔
لہذا قادیانیوں کے مرتد اور زندیق ہونے کی بنا پر ان کی کسی بھی تقریب میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الممتحنة، الایة: 1)
يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّيْ وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُوْنَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ....الخ
القاموس الفقھی: (ص: 160)
الزندیق من یؤمن بالزندقۃ ....وقال العلامۃ ابن کمال باشاان الزندیق فی لسان العرب یطلق علی من ینفی البار ی تعالی ، وعلی من یثبت الشریک وعلی من ینکر حکمتہ۔عندالمالکیۃ والشافعیۃ والحنابلۃ والجعفریۃ والزیدیۃ: ھوالذی یظھرالاسلام ویخفی الکفر وکان یسمی فی عصر النبوۃ منافقا فصار فی العرف الشرعی زندیقا۔
عندالحنفیۃ وفی قول للشافعیۃ :ھوالذی لاینتحل دینا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی