عنوان: اللہ کی شان میں گستاخی کرنے والے کا حکم (5309-No)

سوال: ایک شخص نے اللہ تعالی کی شان میں ان الفاظ کے ساتھ گستاخی کی (نعوذ باللہ نقل کفر کفر نباشد) "اللہ تو بہرا ہے، میری کوئی فریاد سنتا ہی نہیں ہے"، اس شخص کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ کیا اس کا ایمان باقی ہے یا نہیں؟ اور اس کے نکاح کا کیا حکم ہوگا؟

جواب: سوال میں ذکر کردہ الفاظ اللہ تعالیٰ کی شان میں واضح طور پر گستاخی ہے، پس مذکورہ شخص ان الفاظ کے کہتے ہی دائرہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے، لہذا اس شخص پر لازم ہے کہ فی الفور ان الفاظ سے توبہ کرکے اپنے ایمان اور نکاح دونوں کی تجدید کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (باب المرتد، 258/2)
یکفر اذا وصف اللہ تعالیٰ بما لا یلیق۔

رد المحتار: (باب المرتد، 399/3، ط: سعید)
ان ما یکون کفراً اتفاقا یبطل العمل والنکاح وما فیہ خلاف یومر بالاستغفار والتوبتہ (ای تجدید الاسلام ) و تجدید النکاح۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 884 Sep 29, 2020
shaan e khudawandi mai gustakhi karne walay ka hukum, The ruling / order of the one who is arrogant / Insolence / does blasphemy in the glory of God

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.