عنوان: جو شخص ڈاکٹر یا وکیل نہ ہو٬ اس کیلئے اپنے آپ کو ڈاکٹر یا وکیل کہلانا اور اس پیشے سے آمدنی کمانا حلال ہے یا حرام؟(5327-No)

سوال: حضرت ! ایک شخص ڈاکٹر یا وکیل نہیں ہے، مگر وہ ان شعبوں میں کافی مہارت رکھتا ہے اور وہ اپنے آپ کو ڈاکٹر یا وکیل کہلائے اور ان شعبوں کو اپنی ذریعہ آمدن بنائے، تو کیا اس کے لیے اس سے حاصل ہوئی کمائی حلال ہوگی، جب کہ لوگوں کو اس سے فائدہ بھی حاصل ہو رہا ہو؟

جواب: جو شخص باقاعدہ ڈاکٹر یا وکیل نہ ہو٬ اس کیلئے اپنے آپ کو ڈاکٹر یا وکیل کہلانا، غلط بیانی اور دھوکہ دہی ہونے کی وجہ سے جائز نہیں٬ کیونکہ عرف عام میں ڈاکٹر یا وکیل اسے کہا جاتا ہے٬ جس نے معروف طریقے کے مطابق اس شعبے کی تعلیم اور ڈگری حاصل کی ہو٬ نیز مطلوبہ ڈگری حاصل کئے بغیر ان شعبوں میں کام کرنا اور پیسے کمانا حکومتی جائز قانون کی بھی خلاف ورزی ہے٬ جس سے بچنا شرعا ضروری ہے.
تاہم جو شخص اس فیلڈ میں ماہر ہو٬ اور اپنی جائز خدمات (Services) کے عوض طے شدہ فیس وصول کرے٬ تو وہ کمائی فی نفسہ حلال ہوگی٬ اس کمائی کو حرام نہیں کہا جائے گا٬ البتہ اس طریقے سے کام کرنے کی وجہ سے جھوٹ، دھوکہ دہی اور حکومتی قانون کی خلاف ورزی کا گناہ ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 5219)
" المتشبع بما لم یعط کلابس ثوبی زور "

کنز العمال: (رقم الحدیث: 7821)
"ملعون من ضارّ مؤمناً أ و مکر بہ"

و فیه ایضاً: (رقم الحدیث: 7824)
"من غَشَّنَا فلیس منّا والمکر والخدع فی النار"

البحر الرائق: (346/4)
"والقبح المجاور لا يعدم المشروعية أصلا كالصلاة في الارض المغصوبة والبيع وقت النداء"

المبسوط للسرخسي: (101/9)
"ويكره له أن يستأجرامرأة حرة أو أمة يستخدمها ويخلو بها لقوله صلى الله عليه وسلم لايخلون رجل بامرأة ليس منها بسبيل فان ثالثهما الشيطان ولانه لايأمن من الفتنة على نفسه أو عليها إذا خلا بها ولكن هذا النهى لمعنى في غير العقد فلا يمنع صحة الاجارة ووجوب الاجر إذا عمل كالنهي عن البيع وقت النداء"

العناية شرح الهداية: (46/6)
"قوله ( والمنع لمعنى في غيره ) يعني توهم القدرة على الإعتاق لا يعدم المشروعية في نفسه كالبيع وقت النداء والصلاة في الأوقات المكروهة"

الدر المختار: (9/7، ط: زکریا)
"وشرطها (أي الإجارة) کون الأجرة والمنفعة معلومتین․․․ ویعلم النفع ببیان المدّة کالسّکنی والزراعة مدّة کذا أيّ مدّة کانت وإن طالت"

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 676 Oct 02, 2020
jo shakhs doctor ya wakeel na ho us kay liye apne aap ko doctor ya wakeel kehlana or us paise say aamdani kamana halaal hai ya haram ?, For a person who is not a doctor or a lawyer, is it halal or haram to call himself a doctor or a lawyer and earn income from this profession?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.