عنوان: تحریک ختم نبوت کی ابتدا اور جنگ یمامہ میں شہید ہونے والے صحابہؓ کی تعداد (5346-No)

سوال: ختم نبوت کی تحریک کب شروع ہوئی اور جنگ یمامہ میں کتنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین شہید ہوئے؟ اور پاکستان میں یہ تحریک کب معرضِ وجود میں آئی؟

جواب: واضح رہے کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ دین ہی کا ایک حصہ ہے۔ دین کی نعمت چونکہ آنحضرت ﷺ پر تام ہوئی، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے دین کے اس شعبہ کو بھی خود آنحضرت ﷺ سے وابسطہ فرما دیا اور سب سے پہلے خود آنحضرت ﷺ نے اپنے زمانہ میں پیدا ہونے والے جھوٹے مدعیانِ نبوت کا استیصال کرکے امت مسلمہ کو اپنے مبارک عمل سے کام کرنے کا عملی نمونہ پیش فرمایا، چنانچہ اسود عنسی نامی جھوٹے مدعی نبوت کے استیصال کے لیے رحمتِ عالم ﷺ نے حضرت فیروز دیلمی رضی اللہ عنہ کو اور طلیحہ اسدی نامی جھوٹے مدعی نبوت کے مقابلہ میں جہاد کی غرض سے حضرت ضرار بن ازور رضی اللہ عنہ کو روانہ فرمایا۔
تحفظِ ختمِ نبوت کے لیے باقاعدہ جنگ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں مسیلمہ کذّاب نامی جھوٹے مدعی نبوت کے خلاف لڑی گئی، اس جنگ میں شہید ہونے والے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی تعداد پانچ سو یا چھ سو کے قریب قریب تھی، جن میں ستر قرآن کریم کے حافظ اور قاری تھے، جبکہ شہید ہونے والے مسلمانوں کی کل تعداد بارہ سو تھی۔
اور جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو پاکستان میں عقیدہ تحفظِ ختمِ نبوت کے لیے سب سے پہلی منظم تحریک 1953ء میں معرضِ وجود میں آئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سیرت مصطفی کاندھلوی: ()

مسک الختام فی ختم نبوة سیدالانامۖ:


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 822 Oct 03, 2020
tehreek khatam nabuwat ki ibtida aur jung Yamama mein shaheed honay walay sahaba ki tadaad, The beginning of the Movement of the End of Prophethood and the number of Companions who were martyred in the Battle of Yamama

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.