عنوان: اجتماعی دعا، نکاح اور جنازے کے بعد کی دعا کا حکم (536-No)

سوال: مفتی صاحب ! اجتماعی دعا کے بارے میں کوئی حدیث یا دلیل ہو تو برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں، کیونکہ میرے گھر میں سب بیٹھے ہوئے تھے، کوئی پڑھا لکھا، کوئی ان پڑھ تھا تو گھر والوں نے کہا: آپ عربی میں دعائیں جانتی ہیں تو ہمیں عربی اور اردو میں دعائیں کروایں تو سب اس دعا میں شامل ہو گئیں، اِس پر اہل حدیث صاحبہ نے بہت اعتراض کیا کہ دین میں اجتماعی دعا کا کوئی تصور نہیں اور نبی اور صحابہ سے ثابت نہیں، اس لیے بدعت ہے۔
اور سوال ( 2 ) اسی طرح نکاح کے بعد اور جنازے کے بعد بھی دعا کرنا حدیث میں ثابت نہیں، اِس لیے بِدْعَت ہے اور یہ نہیں کروانا چاہیے، دعا ہر انسان اپنی خود کرے۔ کیا یہ صحیح ہے؟

جواب: 1_مجلس کے اخیر میں استغفار اور دعا کا ثبوت حدیث شریف سے ملتا ہے۔ ترمذی شریف کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مجلس سے اٹھتے تو ان الفاظ سے دعافرماتے:’’اللھم اقسم لنا من خشیتک الخ‘‘
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ قرآن پاک ختم کرتےتو اپنے گھروالوں کو جمع کر کے دعا فرماتےتھے، اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو مجلس ِخیر اور مسلمانوں کی اجتماعی دعا میں شرکت کی اجازت مرحمت فرمائی تھی۔
اور حضرت انس رضہ اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قرآن کریم ختم فرماتے تو گھر والوں کو جمع فرما کر دعا فرماتے تھے۔
مختصر دلائل حسبِ ذیل ہیں:
ترمذی شریف میں ہے:
"عن ابن عمر رضی اللہ عنہ قال قلما کان رسول اﷲ یقوم من المجلس حتی یدعو بھؤلاء الکلمات لأصحابہ :’’اللھم اقسم لنا من خشیتک الخ‘‘۔
(ترمذی شریف۲/۱۸۸)
"الأذکار للنووی"میں ہے:
"عن قتادة ؒالتابعی الجلیل الامام صاحب أنس رضی اللہ عنہ قال:کان أنس بن مالک اذا ختم القرآن جمع أھلہ ودعا۔
(الأذکار للنووی: ۹۷)
بخاری شریف میں ہے:
باب شھود الحائض العیدین ودعوة المسلمین:عن أیوب عن حفصةؓ قالت :کنا نمنع عواتقنا أن یخرجن فی العیدین…ولتشھد الخیرودعوة المسلمین الحدیث ۔
(بخاری شریف ۱/۴۶)
ومن"مسند انس بن مالک رضی اللہ عنہ" عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ قال : کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم اذا ختم جمع اھلہ ودعا" ابن النجار۔
(کنز العمال : ج 2 ص 349 رقم الحدیث:4219)
2_نکاح کے بعد بھی اجتماعی دعا روایات حدیث سے ثابت ہے۔
چنانچہ "طبقات ابن سعد" کی روایت میں مذکور ہے : بکار بن محمد رحمہ اللہ کہتے ہیں : میرے والد نے مجھے بتایا کہ محمد بن سیرین کی والدہ صفیہ( جو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہما کی باندی تھیں)کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تین ازواج مطھرات نے خوشبو لگا کر نکاح کے لیے تیار کیا اور ان کے لیے صحابہ نے برکت کی دعا کی، اس دعا میں 18بدری صحابہ شریک ہوئے، جن میں حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بھی تھے، وہ دعا کراتے جاتے تھے اور صحابہ آمین کہتے جاتے تھے۔
( الطبقات الکبری لابن سعد تحت ترجمۃ محمد ابن سیرین 7 / 193 ،بیروت)
3_البتہ چونکہ جنازہ کی نماز میت کیلئے خود ایک دعا ہے، اس لئے نماز جنازہ کےبعد جنازہ روک کر اکهٹے ہو کر دعا مانگنے کا اہتمام کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے ثابت نہیں۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4739 Jan 10, 2019
ijtamae dua aur janazy k bad ki dua ka hukum, order of comprecation,nikah and prayer after funneral prayer

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.