عنوان: اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی عافیت مانگنی چاہیے(5362-No)

سوال: اگر بندہ اپنے گناہ پر نادم ہو اور وہ اللہ تعالی سے سچی معافی بھی مانگ چکا ہو تو کیا اس کے ساتھ عافیت بھی مانگنی چاہیے؟

جواب: جی ہاں ! اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار کے ساتھ ساتھ عافیت کی دعا بھی مانگنی چاہیے، بلکہ اس دعا کی رسول اللہ ﷺ نے ترغیب بھی دی ہے، کیونکہ دنیا وآخرت کی عافیت میں ساری خیریں اور بھلائیاں پوشیدہ ہیں، لہذا عافیت کی دعا نہایت جامع دعا ہے، اس کا اہتمام کرنا چاہیے۔
چنانچہ حضرت عباسؓ بن عبدالمطلب ارشاد فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: "یا رسول اللہ ! مجھے ایسی چیز بتائیے جو میں اللہ تعالیٰ سے مانگوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تم اللہ سے عافیت مانگو۔ میں کچھ دن ٹھہرارہا اور پھردوبارہ آپ ﷺ کی خدمت میں گیا اور میں نے کہا : یا رسول اللہ ! مجھے ایسی چیز بتائیے جو میں اللہ تعالیٰ سے مانگوں؟ آپ ﷺ نے مجھ سے کہا : اے عباس! اے اللہ کے رسول کےچچا! اللہ سے دنیا وآخرت میں عافیت مانگا کرو"۔( جامع ترمذی)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذی:(ابواب الدعوات، 191/2، ط: قدیمی)

’’عَنِ العَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! عَلِّمْنِی شَیْئًا أَسْأَلُہُ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ، قَالَ: سَلِ اللّٰہَ العَافِیَۃَ، فَمَکَثْتُ أَیَّامًا ثُمَّ جِئْتُ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! عَلِّمْنِيْ شَیْئًا أَسْأَلُہُ اللّٰہَ، فَقَالَ لِیْ: یَا عَبَّاسُ! یَا عَمَّ رَسُوْلِ اللّٰہِ! سَلِ اللّٰہَ العَافِیَۃَ فِيْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ۔‘‘

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 718 Oct 07, 2020
allah taala say duniya wa aakhrat ki aafiat maangnay ki targheeb, Encouragement to ask Allah Almighty for the aafiyat / welfare ( a state of being relaxed and feeling no pain) of this world and the hereafter

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.