سوال:
جب حضرت عیسی علیہ السلام قیامت کے قریب دجال سے مقابلہ کرنے کے لیے دنیا میں تشریف لائیں گے تو کس حیثیت سے تشریف لائیں گے؟ کیا وہ نبی کی حیثیت سے آئیں گے یا حضورﷺ کے امتی ہونے کی حیثیت سے آئیں گے؟
جواب: اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺپر رسالت اور نبوت کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے، آپ ﷺ کے بعد سے لے کر قیامت تک کوئی دوسرا شخص نبی بناکر نہیں بھیجا جائے گا۔ قرب قیامت میں حضرت عیسی علیہ السلام اس دنیا میں بحیثیت نئے نبی کے تشریف نہیں لائیں گے، بلکہ آپ ﷺ کے امتی کی حیثیت سے تشریف لائیں گے اور شریعت محمدیہ علی صاحبھا الصلوة والسلام کی پیروی کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مجمع الزوائد: (باب ذکر المسیح عیسیٰ بن مریم)
عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الا ان ابن مریم لیس بینی وبینہ نبی ولارسول الا انہ خلیفتی فی امتی من بعدی‘‘
فتح الملہم: (کتاب الإیمان، باب نزول عیسی ابن مریم، 204/2، ط: فیصل دیوبند)
والمعنی أنہ ینزل حاکماً بہذہ الشریعة؛ فان ہذہ الشریعة باقیة لاتنسخ بل یکون عیسی حاکماً من حکام ہذہ الأمة ولایکون نزولہ من حیث إنہ نبی مستقل کما قد بعث قبل في بنی اسرائیل۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی