عنوان: دجال کی سواری (5377-No)

سوال: احادیث میں دجال کے گدھے کا تذکرہ آیا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ دجّال کی اس سواری کی تفصیل کیا ہے؟

جواب: حدیث مبارک میں جس تفصیل کے ساتھ دجّال کا حلیہ بیان ہوا ہے،  اس تفصیل کے ساتھ اس کی سواری کا تذکرہ منقول نہیں ہے، البتہ مستدرک حاکم کی روایت میں اجمالاً ذکر ہے کہ دجال گدھے پر سواری کرے گا جس کے دونوں کانوں کے درمیان چالیس ہاتھ کا فاصلہ ہوگا۔ چنانچہ حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: "دجال دین کو ہلکا سمجھا جانے اور علم چلے جانے کے زمانے میں نکلے گا، وہ چالیس دن زمین میں پھرے گا، ان میں سے ایک دن ایک سال کے برابر ہوگا، ایک دن ایک مہینہ کے برابر ہوگا ، ایک دن ہفتہ کے برابر ہوگا اور باقی دن تمہارے دنوں کی طرح ہوں گے، اس کے پاس ایک گدھا ہوگا جس پر سواری کرے گا، اس کے دونوں کانوں کے درمیان چالیس ہاتھ کا فاصلہ ہوگا"۔۔۔ الخ (مستدرک حاکم، حدیث نمبر: 8613)
اس روایت کو نقل کرنے کے بعد امام حاکمؒ فرماتے ہیں کہ اس روایت کی سند درست ہے، اور علامہ ذہبیؒ نے بھی ان کی تائید کی ہے۔
اسی طرح صحیح مسلم کی ایک طویل حدیث میں صحابہ کرامؓ کا دجال کی رفتار سے متعلق رسول اللہ ﷺ سے سوال منقول ہے۔ صحابہ کرامؓ نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! زمین میں اس (دجال) کی سرعتِ رفتار کیا ہوگی؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: "بادل کی طرح جس کے پیچھے ہوا ہو"۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر: 2937)
علامہ اُبیّؒ اس کی تشریح میں فرماتے ہیں کہ حدیث مبارکہ کے الٖفاظ "بادل کی طرح جس کے پیچھے ہوا ہو" سے معلوم ہوتا ہے کہ دجال زمین میں بڑی تیزی کے ساتھ سفر کرے گا اور دور دور کی مسافتیں تھوڑے سے عرصے میں طے کرے گا"۔ مذکورہ حدیث کے الفاظ سے اتنا معلوم ہوتا ہے کہ دجال کی سواری انتہائی تیز رفتار ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المستدرك على الصحيحين للحاكم: (رقم الحديث: 8613، ط: دار الكتب العلمية)
٨٦١٣ - حدثنا محمد بن محمد بن عبد الله الزمجاري، ثنا أحمد بن معاذ السلمي، ومحمد بن عصام، قالا: ثنا حفص بن عبد الله السلمي، ثنا إبراهيم بن طهمان، عن أبي الزبير، عن جابر رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يخرج الدجال في خفة من الدين، وإدبار من العلم، وله أربعون يوما يسيحها، اليوم منها كالسنة، واليوم كالشهر، واليوم كالجمعة، ثم سائر أيامه مثل أيامكم، وله حمار يركبه عرض ما بين أذنيه أربعون ذراعا، يأتي الناس فيقول: أنا ربكم وإن ربكم ليس بأعور، مكتوب بين عينيه ك ف ر يقرأه كل مؤمن كاتب وغير كاتب، يمر بكل ماء ومنهل إلا المدينة ومكة حرمهما الله عليه، وقامت الملائكة بأبوابهما «هذا حديث صحيح الإسناد، ولم يخرجاه»
[التعليق - من تلخيص الذهبي]٨٦١٣ - على شرط مسلم

تكملة فتح الملهم: (383/6، ط: مكتبه دار العلوم كراتشى)
قوله: "كالغيث استدبرته الريح": قال الأبي: والمراد بالغيث : الغيم ... وهو كناية من سرعة سيره في الأرض وقطع المسافات البعيدة في أقصر وقت.

البداية والنهاية: (118/17، ط: دار ابن كثير)
وفي حديث أنه طويل، وجاء أن ما بين أذني حماره أربعون ذراعا، كما تقدم في حديث جابر، ويروى في حديث آخر: سبعون باعا. ولا يصح، وفي الأول نظر.
وقال عبدان في كتاب " معرفة الصحابة ": روى سفيان الثوري، عن عبد الملك بن ميسرة، عن حوط العبدي، عن ابن مسعود، قال: أذن حمار الدجال تظل سبعين ألفا. قال شيخنا الحافظ الذهبي: حوط مجهول، والخبر منكر.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص کراچی

Print Full Screen Views: 1971 Oct 07, 2020
dajjal ki sawari kesi hogi?, How will Dajjal ride? / How will be ride for Dajjal ?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.