عنوان: کیا سید کو صدقہ واجبہ دے سکتے ہیں؟(5406-No)

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
میں سید عبد الباسط کشمیر سے ہوں۔
کیا سید اپنے سید رشتے داروں کو صدقہ نفل یا واجب دے سکتا ہے؟

جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے:
یہ صدقات (زکوۃ اور صدقاتِ واجبہ ) لوگوں کے مالوں کا میل کچیل ہیں، ان کے ذریعہ لوگوں کے نفوس اور اموال پاک ہوتے ہیں اور بلاشبہ یہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کے لیے اور آلِ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے لیےحلال نہیں ہے۔
(صحيح مسلم، ج2، ص754، حدیث نمبر: 1072)
لہذا سید کو زکوۃ یا صدقاتِ واجبہ دینا جائز نہیں ہے، ہاں ! نفلی صدقہ، خیرات، عطیات وغیرہ دے سکتے ہیں۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (189/1، ط: رشیدیة)
'' (قوله: وبني هاشم ومواليهم) أي لا يجوز الدفع لهم ؛ لحديث البخاري: «نحن - أهل بيت - لا تحل لنا الصدقة»، ولحديث أبي داود: «مولى القوم من أنفسهم، وإنا لا تحل لنا الصدقة» ''۔

البحر الرائق: (245/2، ط: سعید)
قید بالزکاۃ لان النفل یجوز للغنی کما یجوز للھاشمی۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 679 Oct 10, 2020
kia sayyad / sayad ko sadqa wajiba de / dey sakte / saktey he / hey?, Can obligatory charity be you give to Sayyad / syed?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.