عنوان: درختوں کو بیچ کر جو رقم حاصل ہو اس پر زکوٰۃ کا حکم(5439-No)

سوال: جناب ! ہم نے کچھ درخت 53 ہزار کے فروخت کیے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ زکوۃ کتنی نکالنی ہوگی؟

جواب: مذکورہ صورت میں درختوں کو بیچنے کی صورت میں جو رقم حاصل ہوئی ہے٬ اپنی زکوة کا حساب کرتے وقت اس میں سے جتنی رقم آپ کی ملکیت میں ہو٬ اسے زکوٰۃ کے حساب میں شامل کیا جائے گا٬ اور جو رقم آپ کی زكوة کی تاریخ سے پہلے خرچ ہوگئی٬ اس پر زکوٰۃ نہیں ہوگی٬ لہذا اگر آپ صاحب نصاب (جس شخص پر زکوۃ فرض ہوتی ہے) ہوں٬ تو دیگر رقوم کے ساتھ اس رقم کی بھی زکوة ادا کی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (273/2)
"والاصل أن ما عدا الحجرین والسوائم انما یزکی بنیۃ التجارۃ بشرط عدم المانع المؤدی الی الثنی وشرط مقارنتھا لعقد التجارۃ الخ
(قولہ ماعدا الحجرین) وما عدا ما ذکر کالجواھر والعقارات والمواشی العلوفۃ و العبید والثیاب والأمتعۃ ونحوذالک من العروض"

الفقه الاسلامی و ادلته: (1948/3)
" لاتجب الزکاۃ فی أعیان العمائر الا ستغلالیۃ والمصانع والسفن والطائرات وما أشبھھا بل تجب فی صافی غلتھا عند توافر شرط النصاب وحولان الحول"

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 690 Oct 14, 2020
darakhto / darakhtoo ke bech kar jo raqam hasil ho us par / per zakat / zakaat ka hukum / hukm, Ruling / Order of Zakat on the money obtained / earned / gained by selling the trees

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.