resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: سالی سے پردہ کرنا ضروری ہے(5444-No)

سوال: السلام علیکم، شادی شدہ اور غیر شادی شدہ سالی سے حجاب کا کیا حکم ہے؟

جواب: سالی چاہے شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ، اس سے پردہ کرنا ضروری ہے، اور اس کے ساتھ بے تکلفی سے ہنسی مذاق کرنا اور تنہائی میں ملنا بھی شرعاً ممنوع ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (آل عمران، الایة: 24)
وَاُحِلَّ لَکُمْ مَا وَرَآئَ ذٰلِکُمْ....الخ

و قوله تعالیٰ: (النور، الایة: 31)
وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَہُنَّ اِلاَّ مَا ظَہَرَ مِنْہَا....الخ

مرقاۃ المفاتیح: (باب النظر إلی المخطوبة، 278/6)
عن عقبۃ بن عامر رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إیاکم والدخول علی النساء أي غیر المحرمات عن طریق التخلیۃ أو علی وجہ التکشف۔

الدر المختار: (368/6، ط: دار الفکر)
الخلوۃ بالأجنبیۃ حرام۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

saali se / sey parda karna zarori he, It is obligatory / necessary to veil / parda from / to the sister in law

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues