سوال:
اس روایت کی تحقیق مطلوب ہے: "حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب کوئی بندہ اپنا ہاتھ قبر پر رکھ کر کہتا ہے کہ خداوندا اس مردہ کو بخش دے کہ یہ تیری بخشش کا محتاج ہے اور قل ھواللہ احد اور سورۃ الفاتحہ پڑھتا ہے تو اللہ تعالی اس قبر کو روشن اور کشادہ کردیتا ہے اور اس دعا کرنے والے کے گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔ ( بحوالہ جامع الاخبار، شیخ صدوق، ص294)
جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت کے عربی الفاظ درج ذیل ہیں:
عن عبد الله بن مسعود : إذا العبد وضع يده على رؤوس القبور وقال : اللهم اغفر له ، فانه افتقر إليك ويقرأ (فاتحة الكتاب) ، واحدى عشرة مرة ( قل هو الله أحد) نوّر الله قبر ذلك الميت ، ووسّع عليه قبره مد بصره ، ورجع هذا الداعي من رأس القبر مغفوراً له الذنوب ، فإن مات في يومه إلى مائة يوم مات شهيداً وله ثواب الشهداء ، فإن الله تعالى يحب العبد الناصح لأهل القبور ، فمن نصحهم بالدعاء أو الصدقة أوجب له الجنة بغيرحساب.
(جامع الاخبار، ص:١٦٩، ط: المکتبة الحيدرية)
کذا فی مستدرك الوسائل - للميرزا النوري.
(ج :٢،ص: ٤٨٣، ط: المکتبة الشيعية)
مذکورہ روایت کا حکم:
مذکورہ روایت شیعہ عالم محمد بن محمد سبزواری کی کتاب "جامع الاخبار" میں بغیر سند حضرت عبداللہ بن مسعود کی طرف نسبت کرکے نقل کی گی ہے،لہذا اس روایت کو بیان کرنا اور آگے پھیلانا درست نہیں ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی