سوال:
حضرت صاحب ! کیا ناپاکی کی حالت میں پہلا کلمہ اور سوا لاکھ آیتِ کریمہ کا وظیفہ پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: حیض و نفاس اور جنابت کی حالت میں قرآنِ کریم کی تلاوت کرنا جائز نہیں٬ البتہ قرآن کریم کی وہ آیات جو ذکر یا دعا پر مشتمل ہوں٬ انہیں ذکر یا دعا کی نیت سے پڑھنے کی گنجائش ہے٬ اور آیت کریمہ میں چونکہ دعا کا معنی ہے٬ اس لئے دعا کی نیت سے پڑھ سکتے ہیں٬ اسی طرح کلمہ طیبہ کا بطور ذکر ورد کرنا بھی جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (38/2، ط: دار الفکر)
"( ومنها) حرمة قراءة القرآن، لاتقرأ الحائض والنفساء والجنب شيئاً من القرآن، والآية وما دونها سواء في التحريم على الأصح، إلا أن لايقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول: الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به"
الدر المختار: (293/1، ط: دار الفکر)
"(ولا بأس) لحائض وجنب (بقراءة أدعية ولا بأس) لحائض وجنب (بقراءة أدعية ومسها وحملها وذكر الله تعالى، وتسبيح)"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی